سانپ کے ذریعے کورونا وائرس کی ویکسین 299

سائنسدانوں نے سانپ کے ذریعے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کی تیاری کرلی

سائنسدانوں نے سانپ کے ذریعے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کی تیاری کرلی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی ویکسین اگرچہ تیار ہو چکی ہے تاہم ماہرین اب بھی ویکسین کی تیاری کے نئے طریقوں کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں۔ انہی کوششوں میں اب امریکی سائنسدانوں نے سانپ کے ذریعے ویکسین تیار کرنے کا ایک طریقہ دریافت کر لیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں نے امریکی ریاست فلوریڈا کے جنگلات میں پائے جانے والے برمی اژدھے میں ایک ایسا کمپاﺅنڈ دریافت کر لیا ہے جو کورونا وائرس کی ویکسین میں بھی پایا جاتا ہے۔ اس کمپاﺅنڈ کا نام ’Squalene‘ ہے۔

یہ کمپاﺅنڈ تیل کی طرح کا ایک قدرتی مادہ ہے۔ کمرشل پیمانے پر یہ مچھلی کے تیل سے کشید کیا جاتا ہے۔ یہ بالخصوص شارک مچھلی کے جگر میں پایا جاتا ہے۔ تاہم شارک سے اسے کشید کرنا ایک متنازعہ عمل ہے ، کیونکہ شارک معدومی کے خطرے سے دوچار ہے۔ لہٰذا ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کمپاﺅنڈ شارک کی بجائے فلوریڈا میں پائی جانے والی اژدھوں کی اس برمی نسل سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایک 10فٹ کے اژدھے میں یہ کمپاﺅنڈ اس قدر ہوتا ہے کہ اس سے ویکسین کی 3500خوراکیں تیار ہوسکتی ہیں۔واضح رہے کہ اس کمپاﺅنڈ کا ویکسینز کی تیاری میں استعمال پہلی بار 1997ءمیں کیا گیا تھا، جب اسے انفلوئنزا کی ویکسین میں ڈالا گیا تھا۔