136

کورونا کا تشویشناک پھیلاؤ، کراچی 48، لاہور میں 18 فیصد ریکارڈ، زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسکول ایک ہفتے کیلئے بند، 23 جاں بحق

کراچی، اسلام آباد(خبرایجنسیاں)کورونا کا تشویشناک پھیلائو ، پانچویں لہر کا بدترین دن، 24گھنٹوں کےدوران کراچی میں48، لاہور میں شرح 18ریکارڈ، 7678نئے کیسز،پورے ملک میں شرح 13 رہی، 23 جاں بحق، زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسکول ایک ہفتے کیلئے بند،این سی او سی کاکہناہےکہ تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کی جائے،محکمہ تعلیم سندھ کاکہناہےکہ نوٹیفکیشن ملنے تک اسکول کھلے رہیں گے، صوبے میں اومیکرون کے مزید 21،لاہور میں 100مریضوں کی تصدیق، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک اور ڈسٹرکٹ عدالتوں کے 15جج بھی متاثر، 58اہلکار بھی وبا کا شکار، متعلقہ عدالتیں بند، عوام اور حکومت غیر سنجیدہ ،کئی شہروں میں انڈور ڈائننگ پرپابندی لگادی گئی۔تفصیلات کےمطابق پاکستان میں کورونا وبا کا پھیلاؤ تشویش ناک حد تک پہنچ گیا، 5لہروں کے دوران وباء کا آج بدترین دن رہا، 24گھنٹوں میں ریکارڈ 7 ہزار 600 سے زیادہ مثبت کیسز رپورٹ ہوئے اور شرح 13 کے قریب جاپہنچی،کورونا سے اموات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اور 24 گھنٹوں میں 23 مریض انتقال کرگئے۔ کراچی میں صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 47.56 ریکارڈ کی گئی،اسلام آباد میں بھی کورونا کا پھیلاؤ بے قابو ہوگیا اور مثبت کیسز کی شرح 19 تک جا پہنچی،لاہور میں شرح 18، راولپنڈی میں ساڑھے 15 ، حیدرآباد میں بھی 17 سے زیادہ رہی،وبا بے قابو ہونے کے باوجود خلاف ورزیوں کو قابو کرنےوالا کوئی نہیں، ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے حکومت محض اعلانات پر اکتفا کر رہی ہے اور انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہوئی نظر آرہی ہے جبکہ عوام بھی غیر سنجیدہ ہیں۔ ادھر سندھ میں امیکرون کے مزید 21 اور کوروناوائرس کے 3467 کیس سامنے آگئے،کورونا سے مزید 3مریض انتقال کر گئے ، کورونا مثبت کیسز کی شرح 7رہی،صوبے میں اس وقت 36473 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 339 مریضوں کی حالت تشویشناک اور 18 کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق 3467 نئے کیسز میں سے 2884 کراچی سے سامنے آئے ہیں ۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کی زیادہ شرح والے تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا،این سی او سی کے مطابق ضلعی صحت اور تعلیم کے حکام صوبائی انتظامیہ سے مل کر بندش کا تعین کرے گی، وفاق کی اکائیاں 12سال سے زائد عمرطلبہ کی ویکسی نیشن کیلئے خصوصی مہم چلائیں اور 100 فیصد ویکسی نیشن یقینی بنائی جائے، تعلیمی اداروں میں آئندہ دو ہفتوں کیلئے بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کی جائے، کورونا کی زیادہ شرح والے شہروں کے تعلیمی اداروں میں ٹیسٹنگ پرخصوصی توجہ دی جائے،اس حوالے سے ترجمان محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا تھاکہ محکمہ داخلہ سندھ کو این سی او سی کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا، این سی او سی کا نوٹیفکیشن موصول ہونے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا،نوٹیفکیشن ملنے تک سابقہ فیصلے کے مطابق اسکول کھلے رہیں گے۔مزید برآںاسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت دو عدالتی اہلکار بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے جبکہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں 15 ججز کورونا کا شکار ہو گئے۔عدالتی ذرائع کا بتانا ہے کہ ضلع کچہری میں مختلف عدالتوں کے 58 اہلکار بھی کورونا میں مبتلا ہیں۔ذرائع کے مطابق کورونا وبا کا شکار ججز کی عدالتیں آج کے لیے بند کر دی گئی ہیں اور متاثرہ عدالتوں میں ڈس انفیکشن اسپرے کرایا جارہاہے، ضلع کچہری ویسٹ کورٹس میں 10 ججز اور 29 اہلکاروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ ایسٹ کورٹس میں 5 ججز اور 29 اہلکار کورونا کا شکار ہوئے۔علاوہ ازیں پنجاب میں لاہور اومی کرون کے کیسزکا گڑھ بن گیا۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 100 افراد میں اومی کرون ویرینٹ کی تصدیق ہوئی۔محکمہ صحت کا بتانا ہےکہ صوبے بھر سے سامنے آنے والے اومی کرون کے کیسز میں سے 95 کا تعلق لاہور سے ہے۔محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں اومی کرون کیسز کی تعداد 690 اور لاہور میں تعداد 643 ہوگئی ہے۔یہاں سندھ کے بڑے شہروں کراچی اور حیدر آباد میں انڈور ڈائننگ پر پابندی لگا دی گئی ،انڈور ڈائننگ پر پابندی کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے،انڈور تقریبات پر 15 فروری تک پابندی عائدکی گئی ہے جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسی نیٹڈ 300افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔دوسری جانب خیبرپختونخوا میں بھی نئی کورونا پاپندیوں کا اطلاق کر دیا گیا ہے جس کے تحت انڈور ڈائننگ، انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر 24 جنوری سے 15 فروری تک پابندی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں