223

پاکستان بننے سے پہلے میں مر نہیں سکتا. سیرت قائداعظم

پاکستان بننے سے پہلے میں مر نہیں سکتا
یہ واقعہ 1947سے چند سال پہلے کا ہے جب پنجاب میں کانگریس اور یونینسٹ پارٹی کی مسلم لیگ دشمن مخلوط حکومت تھی۔ اس حکومت کی ایماء یا شہ پر بہت سے خاکسار ایک ٹرک میں سوار ہو کر قائد اعظم پر حملہ کرنے کے لیے ممدوٹ ولا پہنچ گئے۔ جہاں اس وقت وہ ٹھہرے ہوے تھے وہا ں مسلم لیگ کے نیشنل گارڈز بھی چوکس تھے اور دوسرے کارکن بھی موجود تھے۔ انھوں نے حملہ آوروں کو مار بھگایا۔ اس ہنگامے کا شور سن کر قائد اعظم خود بھی باہر تشریف لے آئے۔
قائد اعظم نے پوچھا کہ یہ شور کیسا ہے؟
رانا نصراللہ: کچھ خاکسار ٹرک میں بھر کر یہاں آئے تھے وہ اندر گھسنا چاہتے تھے۔
قائد اعظم کیوں؟
رانا نصراللہ: آپ کو نقصان پہنچانے کے لیے لیکن ہم آپ کے جان نثار، آپ کے دشمنوں کو نیست و نابود کر دیں گے۔ قائد اعظم (کارکنوں اور نیشنل گارڈز کو مخاطب کرکے) میں دیکھتا ہو ں کہ آ پ جوش اور غصے میں ہیں۔ آپ لوگ گھبرائیں نہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو مشن میرے سپر د کیا ہے اس کی تکمیل تک وہ مجھے زندہ رکھے گا۔ پاکستان بننے کے بعد میں اپنے آپ کو ان لوگوں کے سامنے پیش کر دوں گا۔ اس وقت تک اللہ میر امحافظ ہے۔۔
اس واقعہ کے راوی رانا نصراللہ خاں کہتے ہیں کہ اس روز رات کو کھانے کی میز پر جب یہ حادثہ زیر بحث آیا تو قائد اعظم نے فرمایا:
مجھے یقین ہے کہ پاکستان بننے سے پہلے میں نہیں مروں گا۔ کئی سال پہلے بمبئی میں تیز دھار خنجر سے مسلح خاکسار نے مجھ پر اچانک حملہ کیا تھا۔ اللہ نے اپنے کرم سے مجھے بچایا اور وہ ناکام رہا۔ اللہ نے اپنے فضل س میرے نحیف بازوؤ ں میں اتنی طاقت دے دی ہے کہ میں اپنا دفاع کر سکوں۔ مجھے یقیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے میری حفاظت کی جاتی ہے۔ آپ لوگ بالکل نہ گھبرائیں اور اپنے کام میں انہماک سے لگے رہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں