115

میرے قتل کی سازش، ذمہ داروں کے نام ریکارڈ کرادیئے، عمران خان

کراچی(مانیٹرنگ نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر میری جان لینے کی سازش ہو رہی ہے،ذمہ داروں کے نام ریکارڈ کرادیئے،وڈیو محفوظ جگہ پر، مجھے کچھ ہوا تو قوم کے سامنے آئیگی ،سب کو پتہ چل جائیگا سازش میں باہر اور اندر سےکون کون ملوث تھا، ʼتحریک پاکستان میں لاکھوں لوگ قربان ہوئے، اپنی قوم سے وہی قربانی مانگ رہا ہوں۔سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ سازش کا مجھے پہلے پتہ تھا، چند دن پہلے پورا علم ہوگیا ہے، میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے اور ایک محفوظ جگہ پر رکھ دی ہے، ویڈیو میں پچھلی گرمیوں سے اب تک سازش میں ملوث کرپٹ ٹولےکے ایک ایک شخص کا نام بتایا ہے، اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ ویڈیو قوم کے سامنے آئےگی تاکہ سارے پاکستانیوں کو پتہ چلےکہ کون کون ملوث تھا،انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تاریخ ہے کہ کبھی طاقت ور کو قانون کے نیچے نہیں لایا جاتا، کبھی طاقت ور کا احتساب نہیں ہوتا، ہمیشہ طاقت ور بچ جاتا ہے اور جو بھی قتل ہوتا ہے، کسی اور کے نام لگ جاتا ہے، ویڈیو ریکارڈ کرکے اس لیے محفوظ رکھی ہے کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ اس باری، اس ملک کا انصاف کا نظام، اس ملک کی تاریخ ہے کہ کبھی انہوں نے طاقت ور مجرم کو نہیں پکڑا، اس لیے لیاقت علی خان کے زمانے سے اب تک کوئی طاقت ور مجرم نہیں پکڑا گیا، اس لیے چاہتا ہوں قوم کے سامنے سب کی شکلیں آئیں کہ کون کون غداری کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ساڑھے تین سال میں پوری کوشش کی کہ جو30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے ان کو سزائیں ہو، ان کے خلاف کارروائی ہو لیکن جو جو اس ملک کے طاقت ور عہدوں پر بیٹھے تھے جنہوں نے انصاف کرنا تھا وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، وہ طاقت ور کی کرپشن کو کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔کسی کا نام لیے بغیر طاقت ور عہدوں پر بیٹھے افراد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تسلیم کر بیٹھے ہیں اس ملک میں طاقت ور لوگ چوری کریں گے اور کوئی پکڑے گا نہیں۔جلسے کے شرکا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے آپ کو اسلام آباد جلسے کے لیے جو بلایا ہے اس کی ایک وجہ ہے کہ اگر آپ ان ڈاکوئوں کے خلاف نہیں نکلیں گے جو سازش کے تحت آج ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں، تو یہ ملک تباہ ہو جائے گااگر ہم نے ان کے خلاف جہاد نہ کی تو آپ اور آپ کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے، جب میں 20 کے بعد کال دوں گا سب کو اسلام آباد پہنچنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گرمی کی فکر نہیں کرنی ہے، جب پاکستان آزاد ہوا تھا تو بھارت سے ہجرت کرجو لوگ آئے تھے، ان کی کہانیاں اپنے بڑوں سے سنیں، جو بھی وہاں سے آئے تھے، مسلمانوں کا جو قتل عام ہوا تھا، اس ملک کو بنانے کے لیے عورتوں، بچوں کی اور لاکھوں لوگ قربان ہوئے تھے اور آج اپنی قوم سے وہی قربانی مانگ رہا ہوں، اپنے آپ کو ان چوروں اور امریکی غلاموں سے حقیقی آزادی کے لیے۔عمران خان نے کہا کہ آپ نے نہ گرمی دیکھنی ہے اور نہ یہ دیکھنا ہے راستے میں رکاوٹیں اور کنٹینر کو نہیں دیکھنا ہے، نوجوانو! آپ کا جنون ان سارےکنٹینرز اور جو بھی رکاوٹیں ہیں وہ بہا کر لے جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنے نوجوانوں سے خاص طور پر کہہ رہا ہوں تیاری کریں، انہوں نے دو دن پہلے ٹرانسپورٹ بند کردینی ہے، پیٹرول، انٹرنیٹ بند کردینا ہے، اس لیے اس سے پہلے تیاری کریں اور یہ دیکھیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ سب تیار ہوجاؤ، اسلام آباد عوام کا سمندر آنے والا ہے،ان کا کہنا تھاکہ آج اپنی عدلیہ سے بڑی عاجزی سے ایک سوال پوچھ رہا ہوں، بڑا اچھا کیا اتوار کو آپ نے از خود نوٹس لے لیا، آپ کو عمران خان سے کوئی بڑا خطرہ ہوگا، 12 بجے عدالتیں کھول دیں چلیں ٹھیک ہے، میں بہت خطرناک اور ملک سے کوئی بڑی غداری کرنے جا رہا تھا کہ رات کے 12 بجے عدالتیں کھول دیں،اپنی عدلیہ سے بڑی عاجزی سے پوچھتا ہوں کہ بڑا معصومانہ سا سوال ہے کہ شہباز شریف اور اس کا بیٹا حمزہ شہباز اور مفرور بیٹا سلمان شہباز پر ایف آئی اے کے 24 ارب روپے کے کیسز ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میرا ڈاکٹر رضوان کو سلام پیش کرتا ہوں، جو ایف آئی اے کا ایک زبردست افسر، جس میں دلیری تھی، جس نے شریف مافیا کے خلاف کارروائی کرکے، مقصود چپراسی اور نوکروں کے بینک اکاؤنٹ پر 16 ارب روپے پکڑے، پھر کیا ہوا، ڈاکٹر رضوان کے اوپر دباؤ ڈالا گیا، حمزہ شریف نے اس کو دھمکیاں دیں اور وہ ڈاکٹر رضوان شدید دباؤ میں تھا، اس کو دل کا دورہ پڑا اور مرگیا۔ دوسرا افسر جو شہباز شریف کے ایف آئی اے کے کیس کی تفتیش کر رہا تھا، اس کا نام ندیم اختر تھا، اس کو کل دل کا دورہ پڑا، یہ کیسے ہے جو مافیا کی تفتیش کرتا ہے، ان کے اوپر کس طرح کا دباؤ ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ کدھر ہیں میری عدالتیں، ان کی حفاظت کرنا آپ کا کام ہے، کون آگے سے اس ملک کے کون سے سرکاری نوکر، کون سی ایف آئی اے، کون سی ایف بی آر، کون سے پولیس افسر کبھی بھی آپ کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں