78

فارن فنڈنگ کیس میں واضح تضادات ایسا کیا غلط کردیا نااہلی کی باتیں شروع ہوگئیں عمران خان

فارن فنڈنگ کیس میں واضح تضادات ایسا کیا غلط کردیا نااہلی کی باتیں شروع ہوگئیں عمران خان
اسلام آباد (ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غیرملکی کمپنیوں سے پیسے لینا 2012ءمیں جرم نہیں تھا‘فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں واضح تضادات ہیں ‘پیچھے سے ڈوریوں کو ہلایا جاتا ہے‘ایسا کیا غلط کیا جس پر نااہلی اور کارروائی کی باتیں شروع ہوگئیں‘ پیسے کے بغیر سیاسی جماعت کیسے چل سکتی ہے؟ ، الیکشن کمیشن نے بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے کو فارن فنڈنگ قرار دیا ہے، اگر یہ فارن فنڈنگ ہے تو جو اوورسیزپاکستانی 31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں تو پھر وہ کیا ہے؟ الیکشن کمیشن کو کیا پتا بھی ہے فنڈ ریزنگ کیسے ہوتی ہے؟ الیکشن کمیشن کو شرم نہ آئی آنے والی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں، بدقسمتی سے کرپٹ لوگوں کے علاوہ وہ قوتیں بیٹھی ہیں جو عوام کی رائے کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے، حقیقی آزادی تب ملے گی جب غریب آدمی کے ووٹ سے تبدیلی آئے گی‘ای وی ایم آئے گی تو خفیہ ہاتھوں کی گیم ختم ہو جائیگی۔الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کے دوران کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ اسلام آباد کوقلعہ بنادیا گیا ایسے لگا جیسے کوئی باہر سے حملہ کرنے لگا ہے‘ان کواتنا خوف کیوں ہے، یہ سمجھنا بہت ضروری ہے ان کو اتنا خوف کیوں ہے؟،انہوں نے 25 مئی کو ظلم کیا کبھی نہیں بھولوں گا‘دھاندلی کے باوجود یہ ضمنی الیکشن ہار گئے، چیلنج کرتا ہوں مظفرگڑھ کی سیٹ کو جب بھی کھولا جائیگا، دھاندلی سامنے آئے گی‘ہماری پارٹی توڑنے کیلئے بھی پیسہ چلایا،جب یہ تمام حربوں میں فیل ہوئے تو انہوں نے آخر میں الیکشن کمیشن کو استعمال کیا‘جن لوگوں نے بھٹوکا جوڈیشل قتل کیا یہی لوگ تب تھے۔ان کو خوف ہے قوم آزاد ہو رہی ہے اور سنبھالی نہیں جا رہی، الیکشن کمیشن کو ایسا بنادیا ہے جس کے ذریعے حکومتوں کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔یہ الیکشن کے ذریعے سیٹیں دے کر پارٹیوں کو کنٹرول کرتے ہیں، فلانے کو اتنی اور فلانے کو اتنی سیٹیں دیدو۔یہ لوگ حقیقی جمہوریت نہیں آنے دیتے۔انہوںنے کہاکہ شہبازشریف نے عدالت میں کہا نوازشریف واپس آجائیں گے اس کو بیان حلفی کہتے ہیں، سرٹیفکیٹ کا مطلب بالکل مختلف ہے،الیکشن کمشنرنے چور باپ، بیٹے کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی‘مجھے شرم آتی ہے ایسے لوگ فیصلے کرتے ہیں‘بیرونی آقاؤں کے مطابق ہمیں یہ غلام رکھنا چاہتے ہیں،یہ سارا ڈرامہ ہمیں غلام رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے‘یہ جومرضی حربے استعمال کرلیں بیداری اورشعورکا جن واپس نہیں جائے گا،یہ قوم نبیﷺ کی عاشق ہے اب یہ کنٹرول سے باہرنکل گئے ہیں،شیطان کے چیلوں سے جنگ آرام سے نہیں جیتی جائے گی آپ سب نے میرے ساتھ مل کرجدوجہد کرنی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں