معاشی ریلیف پیکیج 162

غلطیاں فوج اور عدلیہ سب سے ہوتی ہیں، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غلطیاں فوج اور عدلیہ سب سے ہوتی ہیں، ماضی میں، انہوں نے بھی فوج پر تنقید کی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ پیچھے پڑجائیں، بُرا بھلا کہیں، مافیا فوج کے پیچھے اس لیے پڑے ہیں کہ فوج حکومت گِرا دے۔

وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی تین سالہ کارکردگی پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی شخص شارٹ کٹ سے لیڈر نہيں بنتا، کوئی بھی دنیا کا لیڈر دیکھ لیں وہ جدوجہد کرکے اوپر آتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کبھی نہ سمجھیں کہ مشکل وقت آئے تو رونا دھونا شروع کردیں، جب میرا مشکل آتا ہے یا فیل ہوتا ہوں تو اس کا تجزیہ کرتا ہوں کہ کیا غلطیاں کیں؟ تجزیہ کرکے اپنی غلطیوں کو درست کرتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی صبح اٹھے اور پرچی پکڑ کر لیڈر بن جائے، میں قائد اعظم کو لیڈر مانتا ہوں، قائد اعظم نے بڑے مقصد کے لیے جدوجہد کی۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ ملک کو دیوالیہ کرکے گئے، ہمارے ملک کا 20 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ تھا، چین اور یو اے ای مدد نہ کرتے تو روپیہ گرجاتا، جتنا روپیہ گرا اس سے مہنگائی آئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ساتھ نئی ٹیم تھی، ایک ایشو نہیں تھا، جس سے بھی قرضہ لیتے ہیں وہ پوچھتا ہے کہ کیسے واپس کرو گے، قرض دینے والا شرائط لگاتا ہے کہ بجلی مہنگی کرنی پڑے گی۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا آگیا اور پھر پلواما آگیا، اللّٰہ نے ہمیں سرخرو کیا، مافیا نے فوج کے خلاف تقریریں کی، ہر ادارہ غلطیاں کرتا ہے، فوج بھی غلطیاں کرتی ہے، سیاست دان بھی غلطیاں کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ غلطیوں کا مطلب یہ نہیں کہ فوج کے خلاف مہم چلا دیں، یہاں بیٹھے لوگ فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فیصل جاوید دھرنے کو اتنا مس کرتے ہیں کہ مائیک نہیں چھوڑتے، گورنر سندھ کی صلاحیت پتہ نہیں ترانوں میں زیادہ ہے یا گورنر شپ میں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خدا نے عظیم انسان بننے کا راستہ بتادیا ہے، ہر تنظیم میں انسان کی زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے نبیﷺ نے بھی بڑا مشکل وقت گزارا، میں ہمیشہ نبی پاکﷺ کی زندگی سے سیکھتا تھا۔

تقریب میں پارٹی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں