217

عالمی برادری افغانستان میں بھارتی اسلحہ کی آمد کا نوٹس لے، طاہر اشرفی

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ انڈیا کا افغانستان میں اسلحہ کس مقصد کیلئے آ رہا ہے، دنیا کو توجہ دینا ہو گی، انڈیا کے عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات پوری دنیا کو معلوم ہیں، بھارت نے افغانستان کی سر زمین کو پاکستان کیخلاف دہشتگردی، انتہا پسندی کیلئے استعمال کیا، اُمید کرتے ہیں کہ اب انڈیا یہ کھیل نہیں کھیل سکے گا، افغانستان میں امن کیلئے تمام گروپوں سے مذاکرات اور مفاہمت کی اپیل کرتے ہیں، کشمیر کے مسئلہ پر اسلامی تعاون تنظیم پاکستان کیساتھ کھڑی ہے، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے انڈیا کو واضح اور دو ٹوک موقف بتایا۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہموار کیا، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کا سب اعتراف کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کے ذمہ داروں کو ذمہ دارانہ بیانات دینے چاہئیں، افغان طالبان پاکستان کے تابع نہیں آزاد و خود مختار ہیں، حکومت پاکستان کا موقف پاکستانی قوم کے جذبات کے مطابق ہے، پاکستان افغانستان سمیت کسی بھی ملک میں مداخلت کرتا ہے اور نہ ہی کرے گا اور ہمیں اُمید ہے کہ افغان طالبان جو کچھ کہہ رہے ہیں اسی پر عمل کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں طاہر اشرفی نے کہا کہ انڈیا افغانستان میں جو اسلحہ بھیج رہا ہے عالمی قوتوں کو اس کے بارے میں غور و فکر کرنا چاہیے۔ سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کا موقف واضح ہے، اسلامی تعاون تنظیم پاکستان کیساتھ کھڑی ہے، بھارتی سفیر کو اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے تنظیم کا موقف بتا دیا ہے، عمران خان کشمیر کے سفیر ہیں اور انڈیا سے تعلقات کشمیر کے مسئلہ کے حل سے متصل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں