109

عالمی اداروں نے بھارت سے زمینی راستے کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا پاکستان لانے کی اجازت مانگ لی

عالمی اداروں نے بھارت سے زمینی راستے کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا پاکستان لانے کی اجازت مانگ لی
اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایک سے زیادہ بین الاقوامی ایجنسیوں نے حکومت سے رابطہ کیا ہے کہ انہیں زمینی راستے کے ذریعے بھارت سے کھانے پینے کی اشیا ءپاکستان لانے کی اجازت دی جائے۔ بدھ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے اتحادیوں اور اہم اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد سپلائی کی کمی کی صورتحال کی بنیاد پر درآمدات کی اجازت دینے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔دریں اثناءایف بی آر کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے سامان کی درآمد اور فراہمی پر ٹیکس اور ڈیوٹیز سے استثنیٰ کے لئے پانچ ایس آر اوز جاری کردئیے گئے‘یہ استثنیٰ 90روز کیلئے ہوگا ۔ ادھر وفاقی کابینہ نے سیلاب کی صورتحال میں مقامی منڈی میں پیدا شدہ قلت پر قابو پانے کے لئے ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کی اجازت دیتے ہوئے ان اشیاء کو ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی منظوری دے دی ہے‘منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے لی گئی ۔منظوری کے بعد ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ،ٹماٹر اور پیاز کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ 31دسمبر 2022تک ہوگی۔ادھر افغانستان سے پاکستان کو پیازاورٹماٹر کی درآمد شروع ہوگئی ہے‘وزیر تجارت نوید قمر نے سینیٹ کمیٹی کوبتایاہے کہ ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے‘بھارت سے سبزیاں درآمد کرنے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔سیلاب سے زرعی شعبہ متاثر ہوا ہے‘ آئندہ ماہ ہمیں خوراک کی کمی سامنا ہوسکتا ہے۔ وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ ایران اور افغانستان سے درآمد نجی شعبہ کرے گا جس میں حکومت سہولت کار ی کا کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت سے درآمد سے متعلق باتیں سامنے آرہی ہیں اس حوالے سے فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کے بعد کیا جائیگا، یہ بھی دیکھا جائے گا کہ خارجہ پالیسی پر کیا اثرات پڑیں گے۔بدھ کو ایف بی آر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق امدادی سامان کی خریداری میں تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے خاتمے سے متاثرہ افراد کو درپیش مشکلات کو کم میں مدد ملے گی اور ٹیکس و ڈیوٹی چھوٹ کے سبب وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال متاثرین کی بحالی کے لئے ہو سکے گا۔ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق اور وفاقی حکومت کی ہدایت پر ایف بی آر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے درکار سامان کی درآمد پر تمام ڈیوٹیز اور ٹیکسز سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ ایسی درآمدات پر این ڈی ایم اے یا پی ڈی ایم اے کی طرف سے تصدیق کے بعد ڈیوٹی اور ٹیکس سے مکمل چھوٹ ہوگی۔ غیر ملکی حکومتوں یا بین الاقوامی تنظیموں اور ڈونرز کی طرف سے عطیہ کے طور پر بھیجے جانے والے سامان پر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس سے مکمل استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں