142

دھمکی والا خط امریکا سے آیا، استعفیٰ نہیں دوں گا چاہتا ہوں قوم اتوار کو میرے خلاف ووٹ دینے والوں کے چہرے دیکھ لے، عمران خان

اسلام آباد(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد اور بیرون سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ وہ کسی صورت مستعفی نہیں ہونگے ‘آخری گیند تک مقابلہ کریں گے ‘تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں ملکی سمت کا فیصلہ ہوگا‘اتوار کو تحریک عدم اعتمادکا جوبھی نتیجہ آئےاس کے بعد مزید تگڑا ہو کر سامنے آؤں گا ‘ خوش فہمی میں نہ رہیں کہ عمران خان خاموش ہو کر بیٹھ جائیگا‘ مقابلہ کرنا آتا ہے‘ کسی صورت سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا‘ نوازشریف نے بھارت کو پیغام دیاتھا کہ فوج ایسا کررہی ہے میں اس میں شامل نہیں ‘کیا کوئی سوچ سکتاہے کہ میرے آرمی چیف جنرل باجوہ کو کوئی بیرونی قوت برابھلا کہے اور میں چپ کر کے بیٹھا رہوں‘دھمکی آمیزخط امریکا سے آیا ‘خط میں کہا گیاکہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گالیکن اگر عمران خان کی حکومت برقرار رہی تو پاکستان کومشکل کا سامنا کرنا پڑے گا‘قوم سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ ہماری حیثیت ہے ؟ کہا گیا کہ بعد میں جو لوگ آئیں گے ہمیں ان سے کوئی مسئلہ نہیں، روس جانے پر یہ سب کچھ کہا گیا‘ان کو پہلے سے پتہ تھا کہ تحریک عدم اعتماد آرہی ہے جس سے ظاہر ہے کہ اپوزیشن کے پہلے سے ہی باہر کے لوگوں سے رابطے تھے‘تحریک پیش ہونے سے پہلے پتہ تھا تھری اسٹوجز کس سے رابطے میں تھے ‘عوام سے کہتا ہوں اتوارکو میرے خلاف ووٹ دینے والے ایک ایک غدار کا چہرہ دیکھ لینا ‘قوم سازش کرنے اور ان کا ساتھ دینے والوں کو نہ تو فراموش کرے گی اور نہ ہی انہیں معاف کرے گی، ضمیر فروش اور ملک کا سودا کرنے والے عصر حاضر کے میر جعفر اور میر صادق ہیں، ملک کے اندر اور باہر موجود کچھ لوگ اور لندن میں بیٹھا مفرور جمہوری حکومت کے خلاف سازش کا حصہ ہیں، ایک ملک کی جانب سے دھمکی آمیز پیغام 22 کروڑ عوام کے خلاف ہے۔جمعرات کو قوم سے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ اتوار کو اس ملک کا فیصلہ ہونے لگا ہے کہ ملک کس طرف جائے گا‘ دیکھنا چاہتا ہوں کہ کون جا کر اپنے ضمیرکا فیصلہ کرتا ہے، اگر کسی کو ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا تو استعفیٰ دیتے‘الٹا بھی لٹک جائیں تو کوئی نہیں مانےگا کہ یہ تین لوگ کوئی نظریاتی ہیں۔منحرف ارکان کو وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہمیشہ کیلئے آپ پر مہر لگ جانی ہے،نہ لوگوں نے آپ کو معاف کرنا ہے اور نہ بھولنا ہے، نہ ان کو معاف کرنا ہے جو ہینڈل کررہے ہیں، برصغیر کی تاریخ کیا ہے؟ میر صادق اور میر جعفر کون تھے جنہوں نے انگریزوں کے ساتھ مل کر اپنی قوم کو غلام بنایا ‘یہ موجودہ دور کے میر جعفر اور میر صادق ہیں، آنے والی نسلیں ان کو معاف نہیں کریں گی‘مجھے امید ہے کہ سندھ ہاؤس میں موجود ہمارے لوگ ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں گے ‘میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، مجھے پرچی یا وراثت میں وزارت نہیں ملی، میں جدوجہد کرکے یہاں پہنچا ہوں، مقابلہ کروں گا۔انہوں نےکہا کہ 7 یا 8 مارچ کو ہمیں امریکا (ایک ملک) سے پیغام آیا، مجھے ملک کا نام نہیں لینا تھا، ہے تو یہ وزیراعظم کے خلاف، ان کو پہلے سے پتہ تھا کہ تحریک عدم اعتماد آرہی ہے جس سے ظاہر ہے کہ اپوزیشن کے پہلے سے ہی باہر کے لوگوں سے رابطے تھے، یہ پاکستان کی حکومت کے خلاف نہیں بلکہ عمران خان کے خلاف ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہےکہ تین اسٹوجز کے ان سے رابطے ہیں۔ وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ بدقسمتی سے ہمارے قانونی نظام میں طاقتوروں کوکٹہرے میں لانے کی سکت نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سب کے بیک گراؤنڈ کا پتہ ہوتا ہے، ان لیڈروں کے بارے میں انہیں سب پتہ ہےکہ ان کی جائیدادیں کہاں ہیں، یہ تین لوگ انہیں پسند آگئے ہیں، دو پارٹیوں کے دور حکومت میں 10 سال کے دوران 400 ڈرون حملے ہوئے انہوں نے کبھی مذمت تک نہیں کی، اس لیے یہ انہیں پسند ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں