کشمیریوں کی نسل کشی کا بھارتی منصوبہ! 597

امریکی میگزین کی کشمیر کے بارے میں چشم کشا رپورٹ

امریکی میگزین نیویارکر نے اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے چشم کشا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ جس دن بھارتی پابندیاں ہٹیں کشمیری مودی کے خلاف پھٹ پڑیں گے۔ بھارتی فوج نے کشمیر کو گزشتہ 121 روز سے دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے۔ کشمیری نہ صرف مسلسل بھارتی فوج کے محاصرہ میں ہیں بلکہ وادی میں ذرائع ابلاغ بشمول سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی سہولیات بھی معطل ہیں۔ نقل و حمل پر پابندی کے باعث کشمیر میں غذا اور ادویات کی قلت کے باعث انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ بھارتی فوج بیمار کشمیریوں کو ہسپتالوں تک رسائی نہیں دے رہی جس کا ذکر امریکی رپورٹر نے کشمیر کے ہسپتالوں میں بھارتی فوجیوں کے دندناتے پھرنے سے کیا ہے۔ لاک ڈاون کا یہ عالم ہے کہ مودی حکومت نے بھارتی شہریوں کے کشمیر میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اس کا ثبوت ماضی میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو سری نگر ایئرپورٹ سے واپس بھیجنا ہے۔ یہاں تک کہ کشمیری رہنما غلام نبی اور محبوبہ مفتی کی بیٹی کو بھی کشمیر جانے کے لئے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑا۔ ان حالات میں امریکی رپورٹر کے انکشافات عالمی برادری کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں۔ بہتر ہو گا عالمی برادری امریکی میگزین کی رپورٹ کوسنجیدگی سے لے اور کشمیر کا معاملہ سکیورٹی کونسل میں اٹھائے تاکہ کشمیریوں کو بھارتی بربریت سے نجات مل سکے۔