129

امریکا: ہوائی اڈوں کے اطراف میں فائیو جی سروس روکنے کا مطالبہ

امریکی ایئر لائنز نے ہوائی اڈوں کے اطراف میں فائیو جی نیٹ ورک نہ مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ فائیو جی لگانے سے بلندی کا انداز ہ کرنا مشکل ہو گا، جس کے سنگین نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں۔
امریکا کی تقریباً تمام بڑی ایئر لائنز کے حکام نے 17 جنوری پیر کے روز خبردار کیا کہ اگر مواصلاتی کمپنیاں ہوائی اڈوں کے آس پاس فائیو جی ٹیکنالوجی کو محدود کیے بغیر ہی اسے مہیا کرتی ہیں، تو اس سے ان کی پروازوں کے آپریشن میں خلل پڑے گا اور اس سے ”تباہ کن رکاوٹیں ” کھڑی ہونے کا خدشہ ہے۔

امریکا میں 19 جنوری بدھ سے فائیو جی کو لانچ کیا جانا ہے تاہم ایئر لائنز چاہتی ہیں کہ ایئر پورٹ کے آس پاس اس کے نفاذ میں جلد بازی سے کام نہ لیا جائے اور اس سے متعلق ضروری احتیاطی تدابیر ہو نے تک اسے روک دیا جائے۔

ہوائی جہاز کے مینوفیکچررز کو تشویش ہے کہ فائیو جی کا نیا نظام اونچائی کا اندازہ لگانے کی ان کی صلاحیت میں مداخلت پیدا کر سکتا ہے اور اسی وجہ سے ایئر لائنز کی تنبیہ کے سبب امریکا میں موبائل سروسز فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی مواصلاتی کمپنی، ‘اے ٹی اینڈ ٹی’ اور ہورائزن دو بار پہلے ہی سی بینڈ کی اپنی فائیو جی سروسز کے لانچ کو موخر کر چکی ہیں۔

ایئر پورٹ سے دو میل کے فاصلے تک محدود رکھیں
ایئر لائنز کے حکام نے اس سلسلے میں جو مکتوب لکھا ہے وہ متعدد خبر رساں اداروں کے پاس موجود ہے۔ اس میں کہا گیا ہے، ”ہم عجلت کے ساتھ درخواست کے لیے لکھ رہے ہیں کہ فائیو جی کو ملک کے ہر علاقے میں نافذ کیا جائے، تاہم ایئر پورٹ کے رن وے سے دو میل کے فاصلے تک ہی اسے محدود رکھا جائے جیسا کہ ایف اے اے نے 19 جنوری 2022 سے اس کے نفاذ کے بارے میں کہا ہے۔”
یہ خط ٹرانسپورٹ امور کے وزیر پیٹ بوٹیجیگ کے نام لکھا گیا ہے اور وضاحت کی گئی ہے کہ اگر ہورائزن اور اے ٹی اینڈ ٹی کمپنیوں نے ایئر پورٹ کی جانب سے احتیاطی تدابیر اور اپنی ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کیے بغیر ہی فائیو جی کو کھول دیا، تو اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مکتوب لکھنے والے افسران کا کہنا ہے، ”اگر دو ٹوک لفظوں میں کہا جائے تو اس سے ملک کی تجارت بھی رک جائے گی۔”

وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن ریگولیٹر (ایف اے اے) نے اتوار کے روز کہا تھا کہ اس نے ان علاقوں میں بعض ٹرانسپونڈرز کو نصب کرنے کی منظوری دے دی ہے جن علاقوں میں فائیو جی کو نافذ کیا جانا ہے اور اس طرح اس فائیو جی سی بینڈ کی نئی ٹیکنالوجی سے جو 88 ایئر پورٹ براہ راست متاثر ہونے والے ہیں ان میں سے 44 ایئر پورٹ کو کلیرئنس مل گئی ہے۔

لیکن ایئر لائنز کو اس بات کی تشویش ہے کہ ان ہوائی اڈوں پر بہت سی دیگر حدود ہیں اور اس کے ساتھ ہی بہت سے غیر مصدقہ آلات کی ایک بڑی مقدار بھی موجود ہے جو ہزاروں پروازوں کو گراؤنڈ کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

یونائیٹڈ ایئر لائنز نے پیر کو کہا تھا کہ فی الوقت وائرلیس فائیو جی شروع کرنے کا جو منصوبہ ہے اس کے تقریباً پندرہ ہزار پروازوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور ایک اندازے کے مطابق اس سے تقریبا ًتیرہ لاکھ مسافروں پر اثر پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں