کراچی، لاہور، اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر، نمائندگان ،خبر ایجنسیاں)پیٹرول مہنگا، عوام ناراض، حکومت نے وضاحتیں دیتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں زیادہ ہیں، ہم کیا کریں،عوام فیول کم استعمال کریں،وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فرازکاکہناہےکہ پاکستان میں پیٹرول کے کنوئیں نہیں ، حکومت کس کس چیز کو سبسڈائز کرے،وزیر خزانہ شوکت ترین کاکہناہےکہ سوچ رہے ہیں نچلے طبقے کی مدد کیسے کی جائے،6سے8ماہ بعد مہنگائی کا زور ٹوٹ جائیگا،مزدور کی کم سے کم تنخواہ میں بھی مزید اضافہ کرینگے، معاون خصوصی شہبازگل کاکہناہےکہ وزیر اعظم عوام کیلئے فکرمند، مہنگائی پر دکھ ہوتا ہےادھر اپوزیشن نے کہا کہ عوام زندہ درگور ہوگئے،حکومت عوام پر ترس کھائے،9ماہ میں 12ویں بار پیٹرولیم مصنوعات مہنگی، 51.30روپے تک کا اضافہ ہوا،عوام باہر نکلیں، صدر ن لیگ شہباز شریف کاکہناہےکہ حکومت کے خاتمے تک مہنگائی کا ظلم ختم نہیں ہوگا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کاکہناہےکہ جاتے جاتے سلیکٹڈ نے مہنگائی کی بمباری تیز کردی، جماعت اسلامی نے بھی آج ملک گیر مظاہرے کرنے کا اعلان کردیاہے۔تفصیلات کےمطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرعوام ناراض ہیں ، اپوزیشن کی جانب سے بھی حکومت کو شدید تنقید کانشانہ بنایاجارہا ہے تاہم حکومتی وزراءنے کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھی تو کیا ہوا؟ استعمال کم کریں، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے عوام کو کم سے کم پیٹرول استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کے کنوئیں نہیں،سخت وقت میں زندگی نارمل نہیں رہ سکتی، حکومت اور کس کس چیز کو سبسڈائز کرے،عالمی مارکیٹ میں قیمتیں 95 ڈالرز تک پہنچ گئی ،حکومت پیٹرول کی قیمت میں کوئی ٹیکسز نہیں ڈال رہی،کورونا اور مہنگائی عالمی ہے لہٰذا ہمیں اس میں خود کو ایڈجسٹ کرنا ہے۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان پیٹرول درآمد کرتا ہے ،6سے8ماہ بعد مہنگائی کا زور ٹوٹ جائے گا، موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں والوں کیلئے پروگرام جلد لائیں گے، سوچ رہے ہیں کہ لوئر مڈل کلاس طبقے کی کیسے مدد کی جائے؟ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ایسے اقدام کریں گے کہ تنخواہ دارطبقے کی آمدن میں اضافہ ہو، آمدنی بڑھے گی تو مڈل کلاس مہنگائی بھی برداشت کرسکے گی،وزیراعظم عمران خان مزدور کی کم سے کم تنخواہ میں بھی مزید اضافہ کرینگے۔معاون خصوصی شہبازگل نے کہاکہ وزیراعظم ہر وقت عوام کے بارےمیں فکر مند رہتے ہیں،مہنگائی پر دکھ ہوتا ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر خوش نہیں ہیں لیکن کوئی حل بتادیں، 2سے 3 ماہ میں مہنگائی اور پیٹرولیم کی قیمتیں نیچے آئیں گی۔دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچے پر مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 12 روپے سے زائد اضافہ ظالم ، جھوٹی اور کرپٹ حکومت کا ظالمانہ اقدام ہے ، حکومت کے خاتمے تک مہنگائی کا ظلم ختم نہیں ہوگا ،عوام کو مہنگائی کی سزا دینے والی حکومت سے نجات دلاکر ریلیف دیں گے ،عمران نیازی کے ہر فیصلہ سے مہنگائی بڑھتی ہے اور عوام کی تکلیف میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہری کسی قیمت پر انہیں برداشت نہیں کریں گے،حکومت سے اس کی پالیسیوں کا جواب طلب کرنے کیلئے ان کی جماعت کی جانب سے 27 فروری کو لانگ مارچ کا منصوبہ بنایا گیا ہے، کم از کم اقتدار کے آخری دنوں میں تو عمران خان کو پاکستان کے غریب عوام پر ترس کھانا چاہئے،سی این جی اسٹیشنز بھی 3ماہ سے بند ہیں۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ورہنما پیپلز پارٹی یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آئی ایم ایف سے حکومتی وزراء نے معاہدہ کیا ہے تو آئی ایم ایف کی ماننا تو پڑے گی، یہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہے، تمام اپوزیشن جماعتیں متحد اور ایک پیج پر ہیں، اس حکومت کا جانا اب بنتا ہے،پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے دیگر اشیا بھی مہنگی ہونگی۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی آج اور کل ملک گیر مظاہرے کریگی، PTIحکومت نے ظلم کی انتہا کر دی،پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ظالمانہ اقدام ہے۔
پٹرول مہنگا، عوام ناراض، حکومتی وضاحتیں، فیول کم استعمال کریں، حکومت، عوام پر ترس کھائیں، اپوزیشن
- by akhtar