130

خیبر پختونخوا: بلدیاتی انتخابات

خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تادمِ تحریر دستیاب اطلاعات کے مطابق حکمراں جماعت کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست ہوئی ہے، انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن گروپ کو 64میں سے 19تحصیلوں میں برتری حاصل ہے۔ 4میں سے 3اہم شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی کا میئر کا امیدوار بھی آگے ہے جبکہ مردان میں عوامی نیشنل پارٹی کو سبقت حاصل ہے۔ تحریک انصاف 15، آزاد امیدوار 12، عوامی نیشنل پارٹی 8، جماعت اسلامی 3، مسلم لیگ نون اور تحریک اصلاح پاکستان 2-2تحصیلوں میں آگے ہیں۔ بروقت بلدیاتی انتخابات کے ذریعے سے ملک بھر میں مقامی حکومتوں کا قیام اور تسلسل شہریوں کا آئینی حق ہے، شہری مسائل کا حل اس کے بغیر ممکن نہیں۔ دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں اسی لیے مقامی حکومتوں کے انتخابات میں ایک دن کی تاخیر بھی نہیں ہونے دی جاتی۔ ہمارے ہاں لیکن منتخب سیاسی حکومتوں کے ادوار میں بالعموم بلدیاتی انتخابات سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے اور ان کا انعقاد عدلیہ کے متواتر احکام اور مسلسل سرزنش کے بعد عمل میں لایا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں بھی اس حوالے سے صورت حال مختلف نہیں رہی اور آخری حد تک تاخیر کے بعد گزشتہ روز خیبر پختون خوا سے ملک میں بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہوا۔ خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت اپنی دوسری آئینی مدت پوری کررہی ہے۔ تاہم اب تک سامنے آنے والے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اپنی مقبولیت برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ عام انتخابات سے پہلے ہونے والے اس تجربے نے موجودہ حکومت کو اپنی مقبولیت میں کمی کے اسباب کا تعین اور ان کاازالہ کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کردیا ہے، اس کا درست استعمال کیا جاسکے توتحریک انصاف عام انتخابات میں نسبتاً بہتر نتائج حاصل کر سکتی ہے بصورت دیگر اسے مزید منفی صورت حال کا سامنا کرنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں