کراچی، اسلام آباد لاہور (نیوز ایجنسیاں) میڈیا کیلئے نئے قانون پر حکومت اور اپوزیشن میں نئی شروع ہوگئی ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت عوام کی آواز کو بند کرنا چاہتی ہے، یہ قانون سازی خود عمران کیخلاف استعمال ہوگیحزب اختلاف نے آرڈیننس کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے نئی ترامیم کو مسترد کردیا۔ مریم نواز نے کہا کہ حکومت پیکا قانون کے ذریعے میڈیا اور اپوزیشن کی آواز دبانا چاہتی ہے، رضا ربانی نے کہا اقدام شہریوں کے بنیادی حقوق پر پابندی لگانے کے مترادف ہے، سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ پیکا عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے اور انکے آواز کو دبانے کی کوشش ہے جس کی بھرپور مخالفت کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ حکومت جو بھی قوانین بنا رہی ہے کہنے کو تو میڈیا اور اپوزیشن کی آواز بند کرنے کیلئے ہیں، لیکن یہ قوانین عمران اور ان کے ساتھیوں کیخلاف استعمال ہونے والے ہیں، پھر مت کہنا بتایا نہیں تھا۔سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے کہا ہے کہ پیکا اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم بنیادی شہری حقوق کو سلب کر رہے ہیں۔ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ پیکا اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم قومی مباحثے کو روک رہی ہیں اور پارلیمنٹ کو قانون سازی کے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔ بذریعہ آرڈیننس قانون سازی پارلیمنٹ کو قانون سازی کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سازی نے قابلِ ضمانت قانون کو ناقابل ضمانت بنادیا ہے، سزا 2 سال سے بڑھا کر 5سال کرنا بھی قابل مذمت ہے، یہ شہریوں کے بنیادی حقوق پر پابندی لگانے کے مترادف ہے، یہ سب پارلیمنٹ کے اندر قومی سطح پر بحث کے بغیر ممکن نہیں، ایسے قوانین کی صحافیوں اور ڈیجیٹل رائٹس گروپس مخالفت کرچکے ہیں، قانون قابلِ ضمانت جرائم کو ناقابلِ ضمانت جرائم میں تبدیل کر دیتا ہے، سوشل میڈیا پر کسی شخص یا ادارے کو بدنام کرنے کی سزا 2سال سے بڑھا کر 5سال کی جا رہی ہے، یہ قابلِ مذمت ہے، اس قانون سازی نے قابل ضمانت قانون کو ناقابل ضمانت قرار دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018سے ابتک حکومت نے منظم انداز میں آن لائن کانٹیٹ پر سنسر لگایا، ریموول اینڈ بلاکنگ آف ان لا فل آن لائن کنٹینٹ رولز کی صحافیوں، ڈیجیٹل رائٹس گروپس نے مخالفت کی۔شازیہ مری نے کہا کہ پیپلزپارٹی الیکشن ایکٹ اور پیکا قانون میں ترامیم لاکر عوام کو خاموش کرانے کے حکومتی سازش کی بھرپور مخالفت کرتی ہے، الیکشن ایکٹ میں ترامیم آئندہ انتخابات میں دھاندلی کا ایک نیا منصوبہ ہے، حکومت کو اپنی نااہلی اور ناکامی واضح طور پر نظر آ رہی ہے اسلئے اب ذاتی مفادات کیلئے قانون ہی تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی حکومت ڈکٹیشن کے تحت ایسی قانون سازی نہ کرے جس کا کل وہ خود شکار بنیں، حکومت الیکشن ایکٹ اور پیکا قانون میں ترامیم کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے۔
حکومت عوام کی آواز بند کرنا چاہتی ہے، یہ قانون سازی خود عمران کیخلاف استعمال ہوگی، اپوزیشن
- by akhtar