180

بے سرو سامانی کا دکھ. محترمہ میمونہ اسلم پرنسپل جامعہ نقشبندیہ کنز الایمان منڈی بہاؤالدین۔

بے سرو سامانی کا دکھ

محترمہ میمونہ اسلم
پرنسپل
جامعہ نقشبندیہ کنز الایمان
منڈی بہاؤالدین۔

اس طرف شہر ادھر ڈوب رہا تھا سورج
کون سیلاب کے منظر پر نہ رویا ہوگا
پاکستان کے نشیبی علاقہ جات حالیہ بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب کی زد میں ہیں، لاکھوں لوگ بری طرح متاثر ہوئے ہیں
کئ علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہوگیا،
سیلاب کسی کا گھر بہا کر لے گیا تو کسی کے پیارے اس کی بے رحم موجوں کی نذر ہوگئے، کسی کو ملبے کے نیچے سے زندہ نکال لیا گیا، تو کوئی مٹی کا ہی ہو کر رہ گیا
کسی کی زندگی کی ساری کمائی لٹ گئ، کسی نے درختوں کے اوپر پناہ لے کر ریلے کے گزرنے کا انتظار کیا، کسی کی فصل بہہ گئ تو کسی کا ذخیرہ گندم اور چاول نذر آب ہوگیا، کسی کی بیٹی کا ارمانوں سے بنایا گیا جہیز بمع ارمان بہہ گیا، تو کسی کے مال مویشی کھو گئے
جہاں سے سیلابی پانی اتر گیا وہاں بیماریوں نے ڈیرے ڈال لیے، لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں مسیحاؤں کا انتظار کرنے لگے
کہیں بچے صاف پانی اور دودھ کو ترسنے لگے تو کہیں بھوک ستانے لگی
لوگ بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہوگئے،
بہا کر لے گیا سیلاب سب کچھ
فقط آنکھوں کی ویرانی بچی ہے
یہ وہ آزمائش ہے جو من جانب اللہ تو ہے ہی، دوسری طرف ہماری حکومتی نااہلی اور خراب مینجمنٹ کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے
ہر سال سیلاب آتے ہیں، اتر جانے کے بعد آئندہ سیلاب سے پہلے کون سے انتظامات کر لیے جاتے ہیں؟
کہاں کہاں نئے بندباندھ دیے جاتے ہیں؟
ڈیم. کے منصوبہ کو پایہ تکمیل تک کیوں نہیں پہنچایا جاتا؟
اس کے نام پر فنڈ جمع کرنے والے کہاں ہیں اور وہ فنڈ کہاں ہے؟
ہمارے سیاستدانوں اور وڈیروں کو اپنی ذات، اپنے محلات اور آسائشوں سے مطلب ہے
ووٹ کو عزت دو،
بنی گالہ کا محاصرہ ہو رہا ہے وہاں اتنی پولیس کی نفری پہنچ چکی، سب وہاں پہنچو،
مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں یہ ہمارے مقبول نعرے ہیں
عوام سے کسے دلچسپی ہے؟
بھئ عوام کو بھی کچھ دو وہاں رفاعی اور مذہبی تنظیمات جا کر کام کر رہی ہیں یا پاک فوج
آپ اور آپکا کام کہاں نظر آتے ہیں ؟
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے ملکی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے، آفت زدگان کے نقصان کی تلافی کی جائے اور اسکے ساتھ ساتھ ایسے انتظامات کیے جائیں کہ آنے والے سالوں میں ہمیں کم سے کم نقصان ہو اور ہمارے باسیوں کو اس قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے!!!
میمونہ اسلم

اپنا تبصرہ بھیجیں