الزامات سے کوئی غدار نہیں بنتاتمام فیصلے آئین و قانون کے تحت کریں گے
اسلام آباد، لاہور( ایجنسیاں) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ الزامات سے کوئی غدار نہیں بنتا، تمام فیصلے آئین و قانون کے تحت کرینگے، کسی دبائو میں نہیں آئینگے، پنجاب کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے پروپیگنڈا کرکے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے، انتخابات پرانی حتمی فہرستوں پر ہورہے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مشورہ ہے خود بھی انتخابی نشان الاٹ کرلے، غیرقانونی ووٹوں کا اندراج بڑا مسئلہ، ہمارے نوٹس کے باوجود خاموشی ہے، پنجاب ضمنی انتخابات میں 17 جولائی کو اگر الیکشن کمیشن نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ملک مشکل کی جانب چلا جائیگا، جبکہ صوبائی وزیر داخلہ عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے آر ٹی ایس بٹھا کر خود حکومت بنانے والی جماعت کو دھاندلی کے الزامات زیب نہیں دیتے ، اسد عمر کے الزامات ان کی شکست کا پیش خیمہ ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما کے رہنما اسد عمر نے پنجاب حکومت پر ضمنی انتخابات سے قبل دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر تنقید کی ہے کہ وہ خود کو بھی ایک انتخابی نشان الاٹ کردے۔ سابق وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں قبل از الیکشن دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ضمنی انتخابات کی تیاری زوروں پر ہے اور واضح طور پر پی ٹی آئی کی برتری نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پنجاب حکومت کی طرف سے دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ الیکشن میں سرکاری مشینری استعمال ہورہی ہے، ہمارے لوگوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ووٹ کے غیر قانونی طور پر اندراج جاری ہیں اور ہمارے نوٹس کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹوں کو آگے پیچھے نہیں کیا جاسکتا ۔ ضمنی انتخابات میں سب سے بڑا مسئلہ غیر قانونی ووٹوں کے اندراج کا ہے۔ بڑی تعداد میں غیر قانونی ووٹ درج کروائے گئے۔ عدالت کا احترام صرف یہ نہیں کہ آئین کے اندر لکھا ہوا ہے تو احترام مل جاتا ہے۔ احترام عدالتوں کو تب ملتا ہے جب عوام کو نظر آتا ہے کہ انصاف ہوا ہے۔ اب الیکشن کمیشن اور پاکستانی عدالتوں کا امتحان ہے۔