اسلام آباد (نیوز) افغانستان کو پاکستان کے راستے بھارتی گندم اور ادویات بھیجنے کے معاملات طے پا گئے ہیں اور 22 فروری سے پچاس ہزار ٹن بھارتی گندم افغانستان بھیجنے کا عمل شروع ہوجائے گا۔ اسلام آباد میں سفارتی ذرائع کے مطابق اس ضمن میں اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان گزشتہ تین ماہ سے مذاکرات جاری تھے تاہم طریقہ کار پر یکسانیت پر اختلاف میں بھارت کی جانب سے مسلسل تاخیر ہو رہی تھی۔ تاہم اب اس حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں لیکن بھارت کی جانب سے اس شرط کو قبول نہیں کیا گیا کہ گندم بھیجنے کیلئے بھارتی ٹرکوں کا استعمال ہوگا، طے شدہ فیصلے کے مطابق 22 فروری سے گندم افغانستان بھیجنے کا عمل شروع ہوجائے گا اور اس کیلئے افغان ٹرکوں کا استعمال ہوگا۔ اس ضمن میں بھارت نے 60 افغان ٹرکوں اور ان کے ڈرائیورز کی وہ تمام مطلوبہ تفصیلات جو پاکستان نے مانگی تھیں فراہم کر دی ہیں۔ بھارتی گندم افغان ٹرکوں پر واہگہ بارڈر سے طورخم کے راستے جلال آباد پہنچائی جائے گی اور جلال آباد میں گندم اور ادویات ورلڈ فوڈ پروگرام کے حوالے کر دی جائیں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ اسلام آباد نے یہ فیصلہ افغانستان کی صورتحال اور وہاں افغان شہریوں کو درپیش غذائی بحران کے باعث کیا ہے اور یہ سلسلہ اسی حوالے سے جب تک ضرورت ہوگی جاری رکھا جائے گا اور اس فیصلے کو مثال بنانے کی بنیاد پر کسی دوسری اشیاء کی نقل وحمل جاری نہیں رکھی جائیں گی۔