ڈیووس: وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن سے خطاب کررہے ہیں 361

وزیراعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی سیشن سے خطاب کررہے ہیں

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ایران امریکا جنگ خطے سمیت پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہوگی،پاکستان کو بھی شدیدنقصان پہنچے گا۔ ان کے بقول امن کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی‘ اب ہم کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے‘صرف مسائل کے حل میں ساتھ دیںگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے 50 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے بتایا کہ امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ایران امریکا جنگ نہیں ہونی چاہیے ، یہ بات سن کر ٹرمپ نے کوئی جواب ہیں دیا اور خاموش رہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن ختم کرنا مشکل ہے،پاکستان امریکا طالبان مذاکرات کے لیے تعاون کررہا ہے، افغانستان میں امن کے لیے ہم کسی حل کے قریب پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی نہ ہونے کے برابر ہے ، پاکستان میں ہمیشہ افغانستان کی وجہ سے دہشت گردی آئی ،پر امن افغانستان سے دہشت گردی ختم ہوگی ۔ عمران خان نے کہا کہ امریکا دنیا کا طاقتور ترین ملک ہے،ہم چاہتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت تباہ کن ڈگر پرچل رہا ہے ،اس نے فاشسٹ جرمنی کا طرز عمل اختیار کررکھا ہے ،بھارتی حکمران ہندتوا نظریے کے حامی ہیں ،وہاں مسلمانوں اور عیسائیوں سمیت تمام اقلیتوں کو مسائل کا سامنا ہے جب کہکنٹرول لائن پر کشیدگی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔وزیراعظم نے ملکی صورتحال کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے باعث مہنگائی اور غربت نے جنم لیا ،ماضی میں حکمرانوں نے منی لانڈرنگ کرکے ادارے کمزور کیے ، ہم اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،منی لانڈرنگ کے خلاف قانون سازی اور احتساب کا عمل تیز کردیا ہے ، حکومتی اقدامات سے روپیہ مستحکم اور ملک درست سمت میں بڑھ رہا ہے ، میری حکومت اور خارجہ پالیسی کو پاک فوج سمیت تمام اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کے حوالے سے مشکل فیصلے کیے اور جس عوامی رویے کا سامنا کیا اس سے پہلے زندگی میں کبھی نہیں کیا تھا کیونکہ مشکل معاشی فیصلوں سے لوگوں کو اثر پڑ رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے،روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ رک گیا ہے، اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی ہے اور پاکستان میں سرماریہ کاری سالانہ 200 فیصد بڑھ گئی ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف ،سنگاپور کے وزیراعظم لی سین لوونگ آئی ایم ایف کی صدر کرسٹیالینا جورجیوا ،ایشیائی ترقیاتی بینک کے نومنتخب صدر ماساتسوگو اساکاوا،یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوسن ووجکی،سوفٹ ویئر کمپنی SAPکے سربراہ، سمنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جوکائسر نے الگ الگ ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔