332

’ڈیلی میل‘ مقدمے کا لندن میں شہباز شریف کے حق میں فیصلہ: ن لیگ ترجمان

’ڈیلی میل‘ مقدمے کا لندن میں شہباز شریف کے حق میں فیصلہ: ن لیگ ترجمان
پاکستان مسلم لیگ ن نے کہا ہے کہ ‘ڈیلی میل’ مقدمے میں لندن ہائی کورٹ نے شہباز شریف کے حق میں فیصلہ دیا ہے اور ساتھ ہی جماعت نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کی رہنما مریم نواز شریف نے اپنے رد عمل میں کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ایمانداری سے ملک کی خدمت کی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اس ابتدائی سماعت کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ شہباز شریف کیس جیت گئے۔ ان کے مطابق شہباز شریف کا رہائی کا مطالبہ ایک بھونڈا مذاق ہے۔

یاد رہے کہ ڈیلی میل نے 14 جون کو ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں یہ عندیہ دیا گیا تھا کہ شہباز شریف نے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اپنے دورِ حکومت کے دوران زلزلہ متاثرین کی امداد میں سے کچھ رقم منی لانڈرنگ سے بیرونِ ملک بھجوائی۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ڈیلی میل مقدمے میں برطانوی عدالت کے فیصلے کے بعد پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے وہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو رہا کرے۔ واضح رہے کہ اس وقت شہباز شریف نیب کے ایک مقدمے میں جیل میں ہیں۔ مریم اورنگزیب کے مطابق منی لانڈرنگ کے جن مفروضوں کی بنیاد پر شہباز شریف کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا لندن کی عدالت نے ان میں شہباز شریف کو بے گناہ قرار دیا ہے۔

مریم نواز کا رد عمل
’مجھے لگتا ہے برطانوی جج صاحبان نہ گاڈ فادر فلم دیکھتے ہیں نہ ہی ناول پڑھتے اور نہ ہی واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہیں۔ کیسے جج ہیں یہ؟ لندن کورٹ کا فیصلہ ثبوت ہے کہ جب عدالت ثاقب نثار کی نہیں بلکہ آزاد عدالت ہو گی تو عمران خان اور حواریوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔‘

یہ ٹویٹ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے شہباز شریف بمقابلہ ڈیلی میل ہتک عزت کیس میں لندن کی عدالت کے ابتدائی فیصلے کے بعد کیا۔ ابتدائی سماعت کے بعد لندن کی عدالت کے جج جسٹس میتھیو نکلین نے کہا ہے کہ اخبار کے مضمون میں لکھے گئے الفاظ شہباز شریف کی ہتک کا باعث تھے۔