وفاقی کابینہ 266

وفاقی کابینہ کا تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ،نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ملازمین کا قلم چھوڑ ہڑتال، ڈی چوک پردھرنے کا اعلان

وفاقی کابینہ کا تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ،نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ملازمین کا قلم چھوڑ ہڑتال، ڈی چوک پردھرنے کا اعلان
اسلام آباد وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی اصولی منظوری دے دی، دوسری جانب حکومتی کمیٹی کے احتجاجی سرکاری ملازمین سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں برابر اضافے، سکیل اپ گریڈیشن اور سرکاری محمکوں کی نجکاری کے خلاف کل ڈی چوک پر دھرنا دینے اور دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال کا اعلان کردیا۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے سرکاری ملازمین کے احتجاج کے بارے میں بریفنگ دی، اجلاس میں مختلف اداروں کے سربراہان کی خالی نشستوں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے مطابق 80 محکموں کے سربراہان اور سی ای اوز کی اسامیاں خالی ہیں۔ وزیر اعظم نے پوسٹیں خالی ہونے کا سختی سے نوٹس لیا اور متعلقہ سیکرٹری کی سرزنش کی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ صوبائی ملازمین کی تنخواہوں کا معاملہ صوبائی حکومتیں دیکھیں گی۔

دوسری جانب چیف کو آرڈی نیٹر آل گورنمنٹ ایمپلائزگرینڈ الائنس رحمان باجوہ ان کا کہنا ہےکہ کل حکومتی ٹیم سےگریڈ 1 تا 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے پر اتفاق ہوا تھا لیکن آج حکومتی ٹیم 24 فیصد اضافے کا فارمولا لے آئی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ 24 فیصد کا اطلاق بھی صرف گریڈ1 سے 16 تک ہوگا۔ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد سرکاری ملازمین نے کل ڈی چوک میں دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ وفاقی ملازمین نے ملک بھر سے سرکاری ملازمین کو ڈی چوک پہنچنےکی کال دے دی ہے۔ سرکاری ملازمین کا موقف ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کا اعلان تو کیا جاتا ہے لیکن نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاتا۔ کل سے ملک بھر کے سرکاری دفاتر میں کام نہیں ہوگا اور دفاتر کے باہر دھرنے دیے جائیں گے۔