قرآن و سنت کا ”پیغام“ 299

قرآن و سنت کا ”پیغام“

قرآن و سنت کا ”پیغام“
میڈیا دور جدید میں ریاست کے چوتھے ستون کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کا معاشرے میں بڑا کلیدی کردار ہے، جس کی وجہ سے میڈیا اور صحافت کو نظر انداز کرنا کسی بھی معاشرے کے لئے اب ممکن نہیں رہا، اب چونکہ ڈیجیٹل اور سیٹلائٹ میڈیا کا دور ہے،جس طرح دنیا گلوبل ویلج کی صورت اختیار کرتی جا رہی ہے اسی طرح معاشرے میں میڈیا کا کردار زیادہ اہم ہوتا جا رہا ہے۔ پاکستان میں بھی اس وقت سینکڑوں ٹی وی چینل کام کر رہے ہیں ڈیجیٹل پر تو بے بہا لوگ اس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنا پیغام پہنچا رہے ہیں۔ ان سب کے درمیان پیغام ٹی وی بھی معاشرے کی فلاح کا کردار ادا کرنے کے لئے اپنی سعی کر رہا ہے تا کہ معاشرے سے جہالت، ظلم، زیادتی، بد امنی، کرپشن، بدعنوانی کا خاتمہ اور علم کا فروغ ہو سکے، قرآن و سنت کی روشنی میں معاشرے کی تشکیل اور لوگوں کے مسائل کو اجاگر کرنا پیغام ٹی وی کا اولین مقصد ہے۔
پیغام ٹی وی کا قیام امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس کی سربراہی میں 2011ء میں عمل میں لایا گیا تھا۔پیغام ٹی وی کمرشل چینل نہیں ہے،بلکہ یہ ایک اسلامی فلاحی ٹی وی ہے،جو لوگوں کے تعاون اور صاحب حیثیت افراد کے مالی تعاون سے اس وقت رواں دواں اور اس کی نشریات دنیا کے 65 ممالک سمیت پورے پاکستان میں دیکھی اور سنی جاتی ہیں،بلکہ اب تو پیغام ٹی وی کا یہ عظیم سفر برطانیہ سے بھی شروع ہو چکا ہے، یعنی پیغام ٹی وی یوکے کے نام سے بھی وجود میں آ چکا ہے۔

پیغام ٹی وی پشتو زبان میں بھی شروع ہو چکا ہے اور اپنی نشریات لوگوں تک پہنچا رہا ہے۔ پیغام ٹی وی پشتو میں شروع کرنے کا مقصد ہی بنیادی طور پر پسماندہ علاقوں تک ایک تو علم کا فروغ اور دوسرا ان کی آواز حکام بالا تک پہنچانا ہے۔اس وقت پیغام ٹی وی کے چار مختلف چینل بیک وقت کام کر رہے ہیں اور پیغام ٹی وی پاکستان کا واحد ٹی وی چینل ہے جس پر پانچ وقت اذان کی نشریات کے علاوہ چوبیس گھنٹے قرآن کی تلاوت اور ترجمہ چلایا جاتا ہے تا کہ لوگوں میں قرآن کا علم پھیل سکے۔ اس کے علاوہ پیغام ٹی وی کا ڈیجیٹل ورژن بھی کام کر رہا ہے۔پیغام ٹی وی کی موبائل ایپ بھی ہے یعنی گوگل پلے سٹور سے اسے با آسانی کسی بھی اینڈرائڈ موبائل میں انسٹال کیا جا سکتا ہے اور اس کی مدد سے آپ گھر ہوں یا کہیں سفر میں ہوں اس کی نشریات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس اس ٹی وی چینل کی نگرانی کا کام بھی کرتے ہیں اس کے علاوہ چینل کے چودہ ڈائریکٹر ہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے اور یہ تمام کے تمام اصحاب علم، قرآن و حدیث کے عالم اور جید لوگ ہیں۔پیغام ٹی وی پر چلنے والا مواد ان ہی کی نگرانی میں نشر ہوتا ہے، کیونکہ پیغام ٹی وی ایک اسلام فلاحی چینل ہے تو امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس اس کی بطور خاص نگرانی کرتے ہیں۔

پاکستان میں مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر اس کے چیئرمین ہیں،جبکہ سی او او یعنی چیف آپریٹیو آفیسر کے فرائض حافظ ندیم احمد سر انجام دے رہے ہیں۔ یہ دونوں شخصیات کسی تعارف کی محتاج نہیں اور یہ پاکستان میں قرآن و سنت کا پیغام،پیغام ٹی وی کے ذریعے گھر گھر پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں اسی مقصد کے لئے پروفیسر ساجد میر اور حافظ ندیم احمد نے مجھ ناچیز کو بھی اس چینل کے بیورو چیف کی ذمہ داریاں سونپی ہیں تا کہ میں بھی ان کے اس کارخیر میں شامل ہو کر فلاح کے اس کام کو آگے بڑھا سکوں۔ پروفیسر ساجد میر ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے سربراہ بھی ہیں، لیکن وہ اپنی گوناں گوں مصروفیات میں سے وقت نکال کر پیغام ٹی وی کے معاملات کی بھی نگرانی کرتے ہیں اور ان کی معاونت حافظ ندیم احمد صاحب کرتے ہیں، جنہوں نے ان چینلز کو چلانے میں بڑا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

کالم کے آغاز میں جیسا کہ مَیں نے ذکر کیا کہ میڈیا کسی بھی ریاست کا چوتھا ستون ہے تو میڈیا کے مختلف ذرائع ہیں، یعنی پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور اب ڈیجیٹل میڈیا بھی وجود میں آ چکا ہے۔ میڈیا کے کسی بھی میڈیم کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے،پرنٹ کی اپنی اہمیت ہے اور الیکڑانک نے اپنا مقام خود سے بنا لیا ہے۔ پیغام ٹی وی چونکہ ایک فلاحی مقاصد کا حامل الیکٹرانک میڈیا کا ادارہ ہے تو اس چینل کے ذریعے ظلم و زیادتی کا خاتمہ اور علم کا فروغ ہی اس کا اولین مقصد ہے اور رہے گا اور میں ان شا ء اللہ اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے قرآن و حدیث کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے علاوہ لوگوں کے مسائل کو اُجاگر کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔