قدرتی آوازیں سنیں اور تندرست رہیں 226

قدرتی آوازیں سنیں اور تندرست رہیں

قدرتی آوازیں سنیں اور تندرست رہیں

کولاراڈو: امریکی جامعات نے کئی مطالعوں (اسٹڈیز) کا تجزیاتی سروے کیا ہے جس سے معلوم ہوا ہے قدرتی ماحول کی آوازیں صحت پر اچھے اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔

کارلٹن، مشی گن اسٹیٹ اور کولاراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی نے امریکی قومی پارک سروس کے تعاون سے بتایا ہے کہ فطری آوازیں نہ صرف کانوں کو بھلی لگتی ہیں بلکہ انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔

اسی طرح گھنےدرختوں کے درمیان چہل قدمی سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے بلکہ دماغ تروتازہ ہوجاتا ہے۔ اسی مناسبت سے سائنسدانوں نے 36 شائع شدہ تحقیقی مقالوں اور مطالعات کا مابعد مطالعہ (میٹا اسٹڈی) کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بڑے شاعر اور ادیب فطری آوازوں سے محظوظ ہوتے رہے ہیں جبکہ ہسپتال اور تجربہ گاہ میں بھی لوگوں پر قدرتی آوازوں کے تجربات کئے گئے ہیں۔
ایک تجربے میں بہت سے مریضوں کو امریکہ کے 66 نیشنل پارکس کی 251 آوازیں سنائی گئیں تو مریضوں کے درد میں کمی، موڈ میں بہتری، مثبت سوچ میں اضافہ، اور ڈپریشن کم ہوئی۔ ان میں بہتے جھرنے کی آواز سب سے زیادہ مفید رہی اور پرندوں کی دل آویز چہچہاہٹ سننے سے ذہنی تناؤ اور الجھن میں کمی واقع ہوئی۔

اس تحقیق کو صوتی آلودگی کا الٹ بھی کہا جاسکتا ہے یعنی جس طرح ٹریفک، کارخانوں اور مشینوں کی بے ہنگم آوازیں انسان کو چڑچڑا بنارہی ہیں عین اسی طرح فطرت کی نرم آوازیں انسانوں کو سکون بخشتی ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت