حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ 200

حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ – ہجرت

حضرت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ – ہجرت
مکہ میں اسی طرح وقت گذرتارہا…حتیٰ کہ جب ہجرت کاحکم نازل ہواتوکیفیت یہ تھی کہ تمام مسلمانوں نے خفیہ طورپرمکہ سے مدینہ کی جانب ہجرت کی،جبکہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے جب ہجرت کاارادہ کیا…توبڑی ہی شانِ بے نیازی کے ساتھ مشرکینِ مکہ کی بھیڑ سے بے خوف وخطرگذرتے ہوئے بیت اللہ کے قریب پہنچے، نہایت اطمینان کے ساتھ طواف کیا،دورکعت نمازپڑھی،اس کے بعدوہاں موجودان سردارانِ قریش کومخاطب کرتے ہوئے کہا:’’میں مدینہ جارہاہوں …تم میں سے اگرکوئی یہ چاہتاہے کہ اس کی ماں اس کی لاش پرروئے…اس کی بیوی بیوہ ہوجائے…اوربچے یتیم ہوجائیں …تووہ آئے… مجھے روک لے…‘‘۔
یہ سن کروہ تمام سردارانِ قریش سہم گئے،اوران میں سے کسی کوآگے بڑ ھ کرروکنے کی ہمت نہیں ہوئی…اوریوں حضرت عمررضی اللہ عنہ خفیہ ہجرت کی بجائے…علیٰ الاعلان وہاں سے مدینہ کی جانب روانہ ہوگئے۔