پاک چین کرنسی سواپ معاہدہ کی بحالی
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی سواپ معاہدہ جلد بحال کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے ‘ جس کے تحت چین پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر دے گا‘ وزیر اعظم عمران خان کے دو سال پہلے دورہ چین کے موقع پر دونوں ممالک آئندہ باہمی تجارت اپنی اپنی کرنسی میں کرنے کا فیصلہ کیا تھا‘ سواپ معاہدہ کا مطلب یہ ہے کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کی کرنسی میں تجارت کر سکتے ہیں ۔جب سے سی پیک منصوبہ شروع ہوا ہے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ اگر دونوں ممالک کی جانب سے ڈالر کی بجائے روپے اور یوآن کے ذریعے تجارت کو فروغ دیا جاتا ہے تو مستقبل میں پاکستان میں ڈالر کی مانگ کم ہو سکتی ہے جس کے اتار چڑھائو کے سبب ملکی تاریخ میں معیشت کو کئی بار مالی جھٹکوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے ڈالر جو اب امریکی استعماریت کا استعارہ بن چکا ہے۔ مالی انحصار کم سے کم کر کے چینی کرنسی یوآن اور روپے کو اہمیت دی جائے تاکہ دونوں کرنسیوں کی قدر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ چین پاکستان کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لئے ہمیشہ دست تعاون بڑھاتارہا ہے اور دوسرے سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کی مثال بن چکا ہے اس لئے چینی کرنسی کی قدرمیں اضافے سے نہ صرف خطے میںامریکی اثرورسوخ میں کم ہو گا بلکہ یہ سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کا بھی باعث بن سکتا ہے۔
