اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) سینیٹ میں اپوزیشن پھر ناکام ہوگئی اور حکومت 3 بل منظور کرانے میں کامیاب رہی ، ووٹ 29,29 ہونے پر چیئرمین نے حکومت کے حق میں ووٹ دیدیا، چیئرمین سینیٹ نے اوگرا ترمیمی بل کی منظوری پہلے موخر کی اور ایوان میں حکومتی ارکان کی اکثریت ہوتے ہی بل منظوری کیلئے پیش کردیا ، حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ بل کی منظوری پر شرمندہ ہیں، اسے پہلے مشترکہ مفادات کونسل کے پاس جانا چاہئے تھا ، پٹرول قیمتیں بڑھنے پر قوم پریشان ہے جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ سی سی آئی یا آئین کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ سینیٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ بھٹو نے بھی جلسے میں کہا تھا دنیا میں قیمتیں بڑھ رہی ہیں ہم کیا کریں۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں عددی اکثریت کے باوجود اپوزیشن کو ایک بار پھر شکست سے دوچار ہونا پڑا، ایوان کے اندر اہم قانون سازی کے دوران اپوزیشن اپنی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہی جواباً حکومت ایوان سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس میں دو ترامیم، اقرا الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل بل سمیت تین اہم بل منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی۔اپوزیشن نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر وفاق سے اختیارات اتھارٹیز کو دے رہے ہیں، حکومتی اراکین نے موقف اپنایا کہ ان بلوں کا مقصد اتھارٹیز کو با اختیار بنانا ہے، اوگرا ترمیمی بلوں پر حکومت و اپوزیشن کے مابین عدم اتفاق پر چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بلوں کو موخر کرنے کے بعد دوبارہ منظوری کیلئے ایوان میں پیش کرنے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کیا۔وزیر مملکت علی محمد خان نے بل کے لیے تحریک پیش کی، جس کے حق میں حکومت کی جانب سے 29 ووٹ آئے، اپوزیشن کی جانب سے بھی مخالفت میں 29 ووٹ آئے۔ جس پر چئیرمین سینیٹ نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ پھر مصیبت میرے اوپر آگئی۔ چئیرمین سینیٹ نے اپنا ووٹ (کاسٹنگ ووٹ) حکومت کے پلڑے میں ڈال دیا۔ ایوان بالا میں الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، اور بل کی مخالفت میں کسی نے نو تک نہ کہا۔ایوان میں حکومتی بینچز پر ارکان کی اکثریت کو دیکھتے ہوئے قائد ایوان نے پہلے سے مؤخر کردہ اوگرا ترمیمی بلوں کو ایوان میں دوبارہ سے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر اور قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بل کو چیئرمین نے مؤخر کیا ہے اس کو مزید پیش نہ کیا جائے، اور اگر مؤخر کرنے کے بعد بل پیش کیا گیا تو ہم ایوان سے واک آؤٹ کریں گے۔ دوسری جانب ایوان بالا میں وزیر مملکت علی محمد خان کی جانب سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری بل ایک مرتبہ پھر پیش کردیا گیا، اور اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا، اپوزیشن کی عدم موجودگی میں ایوان نے اوگرا ترمیمی (دوسرا ترمیمی) بل کی منظوری دے دی۔
سینیٹ، اپوزیشن پھر ناکام، حکومت 3 بل منظور کرانے میں کامیاب، ووٹ برابر ہونے پر چیئرمین نے حکومت کے حق میں ووٹ دیدیا
- by akhtar