601

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو شہری شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر چکوٹھی سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی۔

بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید نائیک خرم مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردخاک

ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 2 شہری شہید جبکہ 4 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جس میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

پاک فوج کے مطابق شہید ہونے والوں میں بکوٹ گاؤں کا ایک رہائشی غلام حسین اور گاؤں سوکا کی رہائشی نوشین بی بی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں راجا محمود، زاہدہ بی بی، غلام محمد اور محمد ذاکر شامل ہیں۔

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کا پس منظر
14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔

بھارتی جارحیت: ایل او سی پر فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوانوں سمیت 4 افراد شہید

اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے ‘پے لوڈ’ گراکر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

ایل او سی پر شہید ہونے والے حوالدار عبدالرب مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

اس کے بعد سے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں